
تعلیمی قتل ، ایبٹ آباد تعلیمی بورڈ ، کے سالانہ امتحانات مئی 2022۔

محمد عرفان
ہمارے سات خصوصی. بچوں کے مئی2022 ایبٹ آباد بورڈ میں9 اور 10 جماعت کے سالانہ بورڈ کے امتحانات ہو رہے ہیں ، جس کو ہم نے نام دیا ہے ” خصوصی بچوں کا تعلیمی قتل “
اور ہم سوشل میڈیا کے وفادار ، اور درد دل رکھنے والے دوستوں کے سامنے اپنی بات اور مقدمہ ” تعلیمی قتل ” کے نام سے پیش کرتے ہیں ۔
اور پوچھتے ہیں آپ سے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے ؟
کنگسٹن سکول کے یہ سات خصوصی بچے ، جو مختلف معذوریوں کیساتھ ہیں ، شہر ایبٹ آباد میں، نارمل بچوں کے سکولوں میں بغیر کسی سہولت کے پرچے دے رہے ہیں، وہ پرچے یا کورس جو نارمل بچہ پڑھتا ہے ، اور جیسے نارمل بچوں سے پرچے لیے جاتے ہیں ، جب کہ یہ بچے سننے ، بولنے ، سمجھنے ، لکھنے ، یاد کرنے ، اور مختلف مسائل کا شکار ہوتے ہیں
ظلم دیکھیں کہ ان معذوریوں کیساتھ نارمل بچوں کیساتھ کیا یہ بچے پرچے دے سکتے ہیں ۔
یہ کتنا بڑا ظلم ہے !
جس کے ذمے دار ہم سب ہیں !
ہم گورنر ، چیف سیکرٹری پشاور ، سیکرٹری ایجوکیشن پشاور ، کمیشنر ہزارہ ، ڈی-سی ایبٹ آباد ، ڈی-او سوشل ویلفیئر ، مختلف صحافیوں ، دوستوں اور محترم جناب اسپیکر صوبائ اسمبلی مشتاق احمد غنی سب سے بات کی ہے۔ لیکن ان کے لیے کچھ نہ ہو سکا ،
کسی نے ان کے مسئلے کو مسئلہ سمجھا ہی نہیں ہے ؟
اس آواز کو حق کی آواز سمجھ کر شئیر کریں ۔
“””! کنگسٹن سکول کے سات خصوصی بچے بورڈ کے امتحان دے رہے ہیں ۔”””” !
ایبٹ آباد میں نہ تو معذور بچوں کا الگ تعلیمی بورڈ بن سکا ، نہ نصاب ، نہ کتاب ، کچھ بھی نہیں ، میں سوچتا ہوں جن بچوں کیساتھ دس سال محنت کی ہے ، انشاء الله ! ضرور کامیاب ہوں گئے ۔لیکن ایک عام انسان ہونے کے ناطے آپ اس ظلم پر ضرور آواز اٹھاہیں ، کہ کنگسٹن سکول کے سات خصوصی بچے چار مختلف سکولوں میں پرچے دیں گئے ، اور بورڈ آفس کی زیادتی دیکھیں اس سے آج تک 25سال سے کام کرنے والے سکول کو ، جس میں بیرون ملک اور اندرون ملک کے مختلف شہروں سے مشکل ترین بچے آتے ہیں اور ان کے والدین سمیت سکون اور بحالی کی زندگی پاتے ہیں
