سپیشل افراد کی تعلیم و تربیت اور انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے بھرپور محنت کی ضرورت ہے

سپیشل افراد اس ملک کا قابل توجہ طبقہ معاشرے فلاح اسی وقت پا سکتا ہے جب وہ باہمی ہمدردی اور اخوت کے جذبہ سے سرشار ہواسپشل افرادکو نظر انداز کرنا ان سے شفقت و محبت نہ کرنا ان کی ضرورتوں اور مسائل سے چشم پوشی کرنا بلاشبہ غوروفکر کا مقام ہے: اسپیشل افراد کی فلاح و بہبود کے لئے ملک میں قابل ذکر ادارا ہیاور تنظیمیں کام کر رہی ہیں جن کی خدمات قابل تحسین میانوالی میں سپیشل کمیونٹی کے لئے سرکاری سطح پر جو ادارہ بہترین کام کر رہا ہے وہ ہے اس میں اسپیشل افراد کی تعلیم و تربیت اور انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے بھرپور محنت جاری ہے ہر سال اس کی تقریب منعقد ہوتی ہے تو راقم کو خصوصی دعوت دی جاتی ہے اس سال کی تقریب میں شرکت سے باوجہ قاصر رہاخواہش تھی کہ لازمی شرکت کرو مگر بعض مجبوریاں آڑے آئی بہرحال تقریب کی سنی سنائی کہانی اور حال احوال کو سپرد قلم کر رہا ہوں معلومات کے مطابق اس برس کی تقریب کافی شاندار تھی مہمان خصوصی تھے جنہوں نے اسپیشل بچوں کے ساتھ کافی وقت گزارا اور انکی حوصلہ افزائی کی مختلف انعامات اور گفٹ دیئے گئے تھے اسپیشل بچوں کی صلاحیتوں کے نکھار کے لیے انہیں مختلف تجربات اور امتحانات سے گزارا جاتا ہے اور پھر اس ادارے سے فارغ التحصیل طلبہ کو باقاعدہ سن سندات دی جاتی ہیں تا کہ وہ عملی زندگی میں کسی کو محتاج بننے کے بجائے خود روزگار تلاش کرکے اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے تقریب کافی شاندارتھی۔ ضلع میانوالی بھر سے اہم سرکاری غیر سرکاری شخصیات سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کافی تعداد میں حاضری سے میزبان مطمئن تھے ادارے کے پرنسپل حفیظ خان نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور انہیں خوبصورت انداز میں ویلکم کیا