
حمل کے متعلق اہم معلومات
تحریر: پروفیسرراجہ عبدالرحمن جنجوعہ (ماہر خصوصی تعلیم)
MPHIL, MED, TD, DBE

ٰیہ دنیا جس میں ہم عیش کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتوں میں سے ایک ہے۔ دیگر نعمتوں میں اولاد اعلیٰ نعمت ہے بد قسمتی سے یہ پتا چل جائے کہ بچے میں کسی طرح کی معذوری ہے تو یہ خبر کسی صدمے سے کم نہیں ہوتی۔ معذوری کو ختم یا کم کیا جا سکتا ہے۔اگر بر وقت ماہرین سے رابطہ کر لیا جائے۔ فوری طور پرقریبی ہسپتال میں موجود ENT, Neurosurgeon, Neurologist, Eye specialist, Psychiatrist Medical specialist کی راہنمائی حاصل کریں۔خدانخواستہ ماہرین بچوں میں کسی معذوری کی مستقل نشاندہی کر دیں مثلاََ ذہنی معذوری، جسمانی معذوری، بصارتی معذوری، سماعتی معذوری، آٹزم یا Down syndrom تو اپنے قریبی علاقے میں موجود گورنمنٹ سپیشل ایجوکیشن سنٹرکے ماہرین اساتذہ اور خصوصی تعلیم کے پرائیویٹ اداروں تک فوری رسائی حاصل کریں۔اور تعلیمی سر گرمیاں شروع کر دیں۔ معذوری سے بچنے کیلئے چند ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
ماں اور بچے کی بہتر صحت کے لیے دوران حمل تشنج سے بچاؤ کے دو حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں۔ تا کہ ماں اور بچہ جھٹکوں کی جان لیوا بیماری سے محفوظ رہیں۔ پہلا ٹیکہ حمل کے پہلے تین ماہ کے دوران لگوائیں اور دوسرا ٹیکہ زچگی سے پہلے لگوائیں۔
حمل کے دوران ماہر زچگی(Gynecologist)سے چار مرتبہ طبی معائنہ ابتدائی تین ماہ کے دوران کروائیں تا کہ کسی بھی مشکل یا پیچیدگی کا بر وقت پتہ چل جائے۔
بچے کی پیدائش کے فوراََ بعد ماں کا دودھ پلائیں تا کہ بچے کو پہلے تین دن میں اترنے والاپیلا اور گاڑھا دودھ(COLOSTRUM) مل سکے۔ اس دودھ میں قدرت نے بچے کیلئے تمام تر حفاظتی اجزاء شامل کیے ہیں جو ایک طرح سے بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں
پہلے چھ ماہ تک اضافی خوراک دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ماں کادودھ زود ہضم ہوتا ہے اس لیے بچہ بار بار مانگتا ہے
ان احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے ہم بچوں کو معذوری سے بچا سکتے ہیں