
“امن محبت اور بھائی چارے کا پرچار “
تحریر: فرحان عامر

آج ایک “محفلِ مسالمہ ” کی محفل میں شرکت کا موقع ملا بلکہ تلاوت کی سعادت اور گفتگو کا موقع دینے پر میں منتظمین کا ممنون ہوں تقریب کی خاص بات کہ یہ تقریب ہمارے ایک کرسچن دوست عماآئیل عامی کے ہاں لالہ ناصر کی کاوشوں کے ساتھ منعقد ہوئی جو کہ کمال روحانی و قلبی محفل بن۔گئی، سنی علماء اور اہل تشیع کے صاحب علم دوستوں کی باکمال گففگو, آج کیا امام حسین (علیہ السلام) اور رسول ﷺ کے رشتے اور محبت کو سمجھننے کا موقع ملا اور مزید جانا کہ اِمام حُسین علیہ السلام اِمامِ حق و صداقت ہیں، میدانِ کربلا میں دی جانے والی قربانیوں اور بہنے والے مقدس لہو نے قیامت تک کے لیے حق اور باطل کے درمیان لکیر کھینچ دی۔ اور بات تو یہاں ختم کر دی گیی تھی کہ” خاتم النبین رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نے جب کہا “ حُسَيْنٌ مِنِّي وَأَنَا مِنْ حُسَيْنٍ”۔حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں۔ بہرحال محفل کافی جاندار تھی بہت ہی پر اثر محفل تھی جبّار واصف، عمیر نجمی سمیت اعلی کلام و سینئر ایڈووکیٹ سید مجید حسن زیدی و دیگر کی اعلی گفتگو، شہزاد بھائی دیگر سے کافی دوستوں کی تصاویر مہیا ہوئی تعزیتی کلام و بیان میں فہد شاہ، زاہد نثار، اظہر فراغ، سلامت علی، پروفیسر محسن حیدر ، حمید بھٹی، خرم منصور، خالد زکی، شہباز نیر، ناصر مصطفیٰ رانا، جان وارثی، امین بابر مرزا، مرزافیصل، جاوید اقبال صحافی، سلیم ناصر رخسار علی، سہیل انور، عامر سمیت اور بھی کافی دوستوں نے شرکت کی۔۔ معلوماتی نشست تھی، بلاشبہ ایسی محفیلیں معاشرے میں امن و بھائی چارے کے فروغ کا باعث بنتی ہیں اور اس دھرتی پر تو خواجہ غلام فرید نے ہمیشہ امن اور بھائی چارے کا درس دیا جس کی قوم کو اس وقت اشد ضرورت ہے ہمارا دین اسلام امن، ہمدردی، بھائی چارے اور خدمت کا نام ہے، جو ہر سطح پر دہشتگردی اور فتنہ وفساد کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔امن واتحاد،آپسی رواداری اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے ہمیں دوسروں کے مسالک و مذاہب کا احترام کرنا گا، اس ” محفلِ مسالمہ ” کا اہتمام ادبی تنظیم “سوچ” اور سکول فار سپیشل پرسن رحیم یار خان کی طرف سے کیا گیا ” —- جو کہ دوستوں کی بہت اعلی کاوش اور کافی دیر تک چلنے والی محفل جس نے سننے والوں کو پل بھر بھی ہلنے نہیں دیا یہ مثبت سوچ کے حامل میرے تمام احباب واقعی قابل تحسین و ستائش ہیں