
پولیو بابت نظر ثانی میٹنگ کا انعقاد

ڈپٹی کمشنر خرم شہزاد کی زیر صدارت ڈی سی آفس کمیٹی روم میں پولیو ریویو ایوننگ میٹنگ کا انعقاد۔ اے ڈی سی ریونیو، اسسٹنٹ کمشنر ز، سی ای او ہیلتھ، ڈسٹرکٹ و ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نمائندگان نے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر ضلع میں تین روزہ پولیو مہم میں موبائل، فکسڈ اور ٹرانزٹ پولیو ٹیموں کی کارکردگی، مانیٹرنگ میکانزم ودیگر متعلقہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں 23, 24 ستمبر پولیو کیچ اپ ڈیز کے دوران مہم کو مزید بہتر، فعال اور موئثر بنانے کے لئے حکمت عملی وضع کی گئی اور اس حوالہ سے درپیش مشکلات و ضروریات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ڈپٹی کمشنر خرم شہزاد نے اس سلسلہ میں ضروری ہدایات و احکامات دئیے۔
ڈپٹی کمشنر خرم شہزاد کی زیر صدارت ڈی سی آفس کمیٹی روم میں پولیو جائزہ کمیٹی کا اجلاس۔ پولیو ٹیموں کی قومی پولیو مہم کے دوسرے روز کی کارکردگی کا یونین کونسل وائز تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر رائے سمیع اللہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر میاں کاشف علی نے بر یفنگ دی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا ضلع میں ایک بھی ریفیوزل اور این اے کیس پنڈنگ نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ریفیوزل کوریج کے لئے مقامی با اثر شخصیات۔ علمائے کرام،پولیس اور اسسٹنٹ کمشنرز سے معاونت لی جائے۔انہوں نے محکمہ ہیلتھ کے افسران کوپولیو مہم کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے پلانے کے اہداف کی سو فیصد تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ضلع میں پانچ سال تک عمرکاکوئی بھی بچہ پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے پینے سے محروم نہ رہے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پولیو مہم میں کسی بھی افسر یا ڈیوٹی پر متعین اہلکارکی غیر حاضری اور فرائض سے غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر خرم شہزاد کا سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر رائے سمیع اللہ کے ہمرا ہ میانوالی شہر میں پو لیو مہم کی انسپکشن کے حوالہ سے مختلف علا قوں کا اچانک دورہ۔پو لیو ٹیموں کی کارکردگی کو موقع پر چیک کیا اورپولیو سے بچا ؤ کے حفاظتی قطرے پینے والے بچوں کی فنگر مارکنگ کو بھی چیک کیا۔تفصیلا ت کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے پو لیو موبائل، فکسڈ اور ٹرانزٹ ٹیموں کی مختلف مقامات پر اچانک انسپکشن کی۔انہوں نے شہر کی مختلف گلیوں اور محلوں میں شہر یوں کے گھروں پر دستک دے کر پو لیو سے بچا ؤکے حفاظتی قطرے پینے والے بچوں کو فزیکلی چیک اور اہل خانہ سے پو لیو ٹیموں کے رو یوّں سے متعلق بھی دریا فت کیا۔شہریوں نے پو لیو ٹیموں کے رویوں کوسراہا۔ڈپٹی کمشنر نے جنر ل بس اسٹینڈ پر ٹرانزٹ پو لیو ٹیم کو بھی چیک کیا اور ریکارڈ کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے انہیں ہدایت دیتے ہو ئے کہا کہ ڈیو ٹی میں کسی قسم کی لا پرواہی نہیں ہو نی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کسی قسم کا کو ئی مسئلہ ہو تو فوری انتظامیہ کے علم میں لائیں۔سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر رائے سمیع اللہ نے ڈپٹی کمشنر کو بتایا کہ اس پو لیو مہم کے دوران بچوں کو پو لیوسے بچا ؤ کے حفاظتی قطرے پلوا نے کے ساتھ ساتھ وٹامن اے کی ڈوز بھی دی جارہی ہے۔ڈپٹی کمشنر نے سی ای او ہیلتھ سے کہا کہ محکمہ ہیلتھ کے تما م افسران کو متحرک کریں اور انہیں ضلع بھر میں با قاعدگی سے پو لیو ٹیموں کی کارکردگی کو ما نیٹر کر نے کی ہدایت دیں۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مو جو دہ اور آئندہ نسلوں کو اپاہج پن کے کر ب سے بچا نے کیلئے ضروری ہے کہ ملک سے جلد ازجلد پو لیو کا خاتمہ ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ شہریوں /عوام کے تعاون سے ممکن ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تما م والدین قومی فریضہ سمجھتے ہو ئے بلا تاخیر اپنے آنگن کے نو نہالوں کو پو لیو سے
بچا ؤ کے قطرے ہر با رپلوائیں تا کہ وہ معذور ی کے عذاب سے ہمیشہ کیلئے محفوظ ہو سکیں۔

ضلع میانوالی میں پا نچ روزہ قومی پو لیو مہم ختم ہوگئی۔اس مہم کے دوران ضلع بھر میں پا نچ سال تک عمر کے246000بچوں کو پولیو سے بچا ؤ کے حفاظتی قطرے پلوائے گئے اور وٹامن اے کی خوراک دی گئی۔قطرے پلا نے کی مجموعی شرح101فیصد رہی۔یہ بات سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر رائے سمیع اللہ نے ڈی سی آفس کمیٹی روم میں اس حوالہ سے منعقدہ جائز ہ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہو ئے بتائی۔ڈپٹی کمشنر خرم شہزاد نے اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنرز،محکمہ ہیلتھ کے ضلعی و تحصیل افسران اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندگان نے شرکت کی۔اس موقع پر سی ای او ہیلتھ نے پا نچ روزہ قومی پو لیو مہم کے دوران موبائل فکسڈ اور ٹرانزٹ ٹیموں کی کارکردگی سے متعلق تفصیلات سے آگا ہ کیا۔انہوں نے بتا یا کہ پا نچ روزہ پو لیو مہم کے دوران 3300بچے پو لیو سے بچا ؤ کے قطرے پینے سے رہ گئے تھے جن میں سے کیچ اپ ڈیز کے دوران 1600بچے کور کئے جاچکے ہیں جبکہ باقی بچے بھی جلد کور کر لئے جا ئیں گے۔ڈپٹی کمشنر خرم شہزاد نے اس موقع پر خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ ملک سے پو لیو کا خاتمہ مو جودہ اور آئندہ نسلوں کو معذوری سے بچا نے کیلئے ضروری ہے اوریہ اسی صورت ممکن ہے جب پا نچ سال تک عمر کا ہر بچہ ہر مہم کے دوران پو لیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے ہر صورت پیئے۔انہوں نے کہا کہ اس پو لیو مہم کے دوران بچوں کو قوت مدافعت بڑھا نے کیلئے وٹامن اے کے قطرے بھی پلا ئے گئے ہیں۔انہوں نے محکمہ ہیلتھ کے افسران کو ہدایت کی کہ اس پا نچ روزہ مہم کا عمیق جائز ہ لیں اور اس مہم کے دوران جہاں کہیں کو ئی کمی بیشی رہ گئی ہے اُسے آئندہ مہم میں کور کریں۔انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران جن افسران اور ورکرز نے بہترین کارکردگی کا مظا ہر ہ کیا اُن کو شاباش ہے اور جنہوں نے غفلت کی اُن کے خلاف ایکشن لیا جا ئے۔ڈپٹی کمشنر نے محکمہ ہیلتھ کے افسران سے کہا کہ اب پو لیو مہم ختم ہو چکی ہے اس دلجمعی سے کورونا ویکسی نیشن اور انسدادِ ڈینگی مہم پر تو جہ دیں اور ایس او پیز کوملحوظ رکھتے ہو ئے جملہ سرگرمیاں اور اقدامات بر ؤئے کار لائیں۔
