
اپنی سوچ بدلیں، زندگی خود بدل جائے گی

غیر معمولی شخصیت بننے کیلئے آپ کی سوچ غیر معمولی ہونی چاہیے۔ دنیا کی بڑی سے بڑی کامیابی کی ابتدا بھی ایک سوچ سے ہوئی ہے۔ غاروں کے دَور سے آج تک کی تمام ترقی صرف انسان کی سوچ اور غورو فکر کا نتیجہ ہے۔ انسان نے ابتدا سے ہی زندگی کو باسہولت بنانے کیلئے سوچنا شروع کیا اور آج اس سوچ کی وجہ سے بجلی، ٹیلی فون، ہوائی جہاز، کمپیوٹر، موبائل فون جیسی سہولیات ہر ایک کو میسر ہیں۔
عظیم لوگوں کو منفرد بنانے والی طاقت کا نام ان کی سوچ ہے۔ ایک سوچ کی اپنی کوئی حقیقت نہیں، کیونکہ ہر شخص کی ایک ہی واقعے کے حوالے سے سوچ مختلف ہوتی ہے، لیکن ہر سوچ ایک حقیقت کو جنم دیتی ہے۔ آپ کے تمام حالات آپ کی سوچ کے مرہونِ منت ہیں، کیونکہ آپ جیسا سوچتے ہیں ویسا بن جاتے ہیں۔ جو شخص کامیابی اور خوش حالی کا نہیں سوچتا، وہ اسے حاصل بھی نہیں کر سکتا۔ سوچ پانی کے بہاؤ کی مانند ہے۔ جب یہ بہاؤ متواتر ایک پتھر پر پڑتا رہے تو سخت پتھر بھی کٹ جاتا ہے اور اسے راستہ فراہم کر دیتا ہے۔
اس دنیا میں نہ کچھ اچھا ہے اور نہ برا۔ یہ فقط آپ کے سوچنے کا انداز ہے۔ لوگ اپنی زندگی بدلنا چاہتے ہیں، لیکن سوچ بدلنے کیلئے تیار نہیں ہوتے۔ اس لیے اُن کی زندگی بھی کامیاب نہیں ہوتی۔ ہمارے حالات ہمارا انتخاب نہیں، لیکن ہم اپنے خیالات کو ضرور منتخب کرسکتے ہیں۔ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ’’ہم اپنے خیالات کو بدل کر اپنے حالات بدل سکتے ہیں۔‘‘ ایک اچھا انسان بننے کیلئے اچھا اور مثبت سوچیے۔ حدیث شریف کا مفہوم ہے:
’’نیک گمان رکھنا عبادت کا حصہ ہے۔‘‘
اگر آپ اپنی کارکردگی کو بہتر کرنا چاہتے ہیں تو ایسی سوچ اپنائیے جو آپ کی صلاحیتوں کو ابھارے۔ وہ لوگ جو آپ سے بہتر حالت میں ہیں ان سے گفتگو کیجیے اور ان کے خیالات اور سوچ کو اپنایئے۔ آپ کو بھی ان جیسے نتائج ملنا شروع ہو جائیں گے۔ سوچنا ایک فن ہے۔ منفرد سوچ آپ کو منفرد بنا سکتی ہے۔
چلیں، آپ اچھا نہیں سوچ سکتے تو برا بھی مت سوچیں۔ منفی سوچ دیمک کی مانند ہے جو آپ کی ذات کو کھوکھلا کردیتی ہے۔ یہ آپ کی خوشیاں چھین لیتی ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ پائیدار اور دیر پا لکڑی ٹیک کی ہے۔ ٹیک کو دیمک نہیں لگتا، کیونکہ دیمک اس کے ذائقے کو پسند نہیں کرتی۔ آپ بھی منفی سوچ جو کہ دیمک کی مانند ہے کو اپنے قریب نہ آنے دیں۔ اس طرح آپ مضبوط شخصیت کے مالک بن جائیں گے۔ ہر سوچ ایک بیج کی مانند ہے اور آپ کا ذہن ایک زمین کی طرح ہے۔ آپ نے اس زمین میں اپنی مرضی کے پھولوں والے پودے نہ بوئے تو غیر ضروری جھاڑیاں اور کانٹے اگنے لگیں گے۔
ایک سوچ ایک عمل کو جنم دیتی ہے۔ جب آپ کوئی عمل بار بار کرتے ہیں تو یہ آپ کی عادت بن جاتا ہے۔ آپ کی عادت پختہ ہو جائے تو وہ آپ کے کردار کو جنم دیتی ہے اور آپ کا کردار آپ کی تقدیر بناتا ہے، اس لیے اپنی تقدیر بدلنے کیلئے آپ کو اپنی سوچ بدلنا ہوگی۔ بہتر سوچ بہتر رویہ پیدا کرتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ
Our Attitude Determines our altitude
یعنی زندگی میں ہماری بلندی کا تعین ہمارا رویہ کرتا ہے۔ اپنے رویے کو شان دار بنانے کیلئے اپنی سوچ کو جان دار بنائیے۔ آپ کی موجودہ حالت آپ کے ماضی کے خیالات کا نتیجہ ہے اور آپ کے مستقبل کو آپ کی آج کی سوچ متاثر کرتی ہیں۔ اچھی قسمت کا دوسرا نام مثبت سوچ اور اچھا خیال ہے، کیونکہ یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ ایک شخص باکمال سوچے اور اس کو شان دار نتائج نہ ملیں اس دنیا پر آج تک ایسا نہیں ہوا کہ کوئی گندم بوئے اور کپاس کی فصل اگ آئے۔ جو بویا جاتا ہے، وہی کاٹا جاتا ہے۔
ہر چیز کا حصول ممکن ہے، بہ شرطیکہ سنجیدگی سے اس کے بارے میں سوچا جائے۔ المیہ یہ ہے کہ لوگ ناکامی سے بچنے کا سوچتے ہیں، حالانکہ انھیں کامیابی کا سوچنا چاہیے۔ بے شمار لوگ اپنی زندگی کو فقط گزارنے کا سوچ رہے ہیں۔ انہیں اپنی زندگی کو خوش حال بنانے کا سوچنا چاہیے۔ طالب علم فیل نہ ہونے کا سوچتے رہتے ہیں، انھیں بھی اعلیٰ نمبروں کے حصول کے متعلق سوچنا چاہیے۔ اسی طرح لوگ جرائم، برائیوں، سماجی خرافات، خود کشی، غربت، بدنظمی، بدحالی، مسائل اور بیماریوں کے متعلق سوچتے رہتے ہیں۔ یہ تمام خیالات ان کی شخصیت کو تباہ کرکے رکھ دیتے ہیں۔ انسان جب بولتا ہے تو اپنی سوچ اور شخصیت کو ظاہر کر رہا ہوتا ہے اور آج انہی مسائل اور مصائب کے تذکرے اور تبصرے ہر فرد کی زبان پر ہیں۔ آپ خود انصاف کریں کہ برائیوں کو سوچنے اور زیر بحث لانے سے کیا یہ ختم ہو جائیں گی۔ بہت کم لوگ ان برائیوں اور مسائل کے حل کے متعلق غورو فکر کر رہے ہیں اور وہی ہیرو کہلانے کے حق دار ہیں۔
اگر آپ نے پہلے کبھی اپنی زندگی کو شان دار بنانے کے متعلق نہیں سوچا تو اب سوچیے۔ سوچ پر کوئی پابندی نہیں۔ خواب دیکھنا کوئی جرم نہیں۔ آپ زیادہ سے زیادہ دولت کمانے کے بارے میں سوچیے۔ اس دولت کی مدد سے آپ ایک عالی شان گھر حاصل کرسکیں گے، ایک بڑی گاڑی آپ کے گیراج میں کھڑی ہوگی۔ زیادہ سے زیادہ عزت و احترام اور محبت و چاہت سے بھرپور زندگی کے بارے میں سوچیے۔ سیروتفریح کے ڈھیروں مواقع اور خوشیوں، مسرتوں کا تصور ذہن میں لائیے۔ اپنی من پسند زندگی گزارنے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ لاتعداد محبت کرنے والے دوست احباب آپ کے ساتھ ہوں گے۔ آپ تمام طرح کی فکروں سے آزاد ہو کر ایک امن و سکون والی زندگی گزار رہے ہوں، آپ کی زندگی دوسروں کیلئے فائدہ مند بن جائے اور آپ ایک مثالی انسان بن جائیں۔ جب تک آپ اس طرح کی فائدہ مند سوچ اپنے اندر داخل نہیں ہونے دیں گے، آپ کی زندگی نہیں بدلے گی۔ بڑا سوچیے، کیونکہ کہا جاتا ہے کہ “Think more get more”۔ یہ زندگی اُن لوگوں کو محدود نتائج دیتی ہے جو محدود سوچ اپناتے ہیں۔
یہ اصول یاد رکھیے کہ فقط ایک بار سوچنے سے بات نہیں بنتی۔ متواتر سوچیے کیونکہ دنیا کے تمام بڑے لوگ دن میں کھلی آنکھوں سے خواب دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔آپ بار بار سوچیے کہ آپ کو کیا حاصل کرنا ہے۔ اس طرح یہ سوچ آپ کے اندر چھپے ہوئے جن کو جگا دے گی۔ یہ جن آپ کا لاشعور ہے۔ لاشعور جس خیال اور سوچ کو ایک بار پکڑ لے تو وہ اسے حاصل کرکے ہی رہتا ہے۔ اس کو فعال (Active)کرنے کیلئے آپ کو بار بار اپنی کامیابی کے متعلق سوچنا ہوگا۔ آپ پہلے یہ سوچیے کہ آپ نے آئندہ سے کیا سوچنا ہے۔ اگر ایک شخص درست انداز میں سوچنے کے فن سے آشنا ہو جائے تو یقینا اس نے زندگی گزارنے کا فن سیکھ لیا۔